Amazon

Ticker

6/recent/ticker-posts

Eagle Life Story In Urdu

Eagle Life Story In Urdu

جس طرح شیر کو جنگل کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔آم کو پھلوں کا بادشاہ کہلاتا ہیں۔ایسی طرح عقاب یعنی شاہین کو پرندوں کا بادشاہ اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ اللہ تعالٰی اس کو ایسے خوبیوں سے نوازا جو کسی اور پرندے کو عطا نہیں کیا۔عقاب اُڑنے والے پرندوں میں بڑا اور بہتریں شکاری ہے۔دنیا بھر میں اسس کے ساٹھ ٦٠ سے زیادہ جو لازمی نییں ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہوں۔عقاب شکرا،شاہیں،باز ان سب کو انگریزی ذبان میں اٸیگل کہا جاتا ہےایک عقاب کی عمر ستر ٧٠ سال کے قریب ہوتی ہے اس عمر تک پہنچنے کے لیے اُسے سخت مشکلات درپیش ہوتا ہے جب اس کی عمر چالیس سال ہوتی ہےتو اس کے پنچے کند ہو جاتی ہیں جس سے وہ شکار نہیں کر پاتا ۔ایسی طرح اس کے مظبوط چونچ عمر کے بڑھنے سے شدید ٹیڑھی ہو جاتی ہے۔اس کے پر جس سے وہ پرواز کرتا ہے بہت بھاری اور سہنے کے ساتھ چپک جاتا ہے جس سے اڑان بھرنے میں اسے سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے ان سب دشواریوں کے ہوتے ہوے اس کے سامنے دو راستے ہوتے ہیں یا تو موت و تسلیم کرے یا پھر ایک سو پچا س ١٥٠ دن کی سخت ترین مشقت کے لیے تیار ہو جاٸے چنانچہ وہ پہاڑوں میں جاتا ہے اور سب سے پہلے اپنی چونچ کوپتھروں پر مارتے ہے یہاں تک کہ وہ ٹوٹ جاتی ہے۔کچھ دن بعد اس کے نٸے ناحن نکل آتے ہیں وہ چونچ اور ناخن سے اپنا ایک ایک اکھاڑ دیتا ہے۔اس سارے  عمل میں اسے پانچ مہینے کی سخت تکلیفسے گزرنا ہوتا ہے۔انچ ماہ بعد جب وہ اڑان بھرتا ہے تو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے اس نے اپنا جنم لیا ہو اس طرح وہ تیس سال مذیدذندہ  رہتا ہے۔اب ہم بتاتے ہیں کہ وہ کون سی خوبیاں ہیں جس کی وجہ سے اسے پرندوں کا 
Eagle Life Story In Urdu 
بادشاہ کہا جاتا ہے۔
⭕ اوّل خوبی یہ ہے کہ شاہین پندرہ ہزار ١٥٠٠٠ فٹ کی بلندی پر  آسانی سے اڑان کر سکتا ہے۔یہاونچاٸی اتنی ہے جہاں صرف ایک جنگی جہاز اڑان کر سکتا ہے۔
⭕ دوسری خوبی یہ ہے کہ اکیلا اڑنا اس کا مقصد ہے یا پھر دوسرے ساتھیوں کے ساتھ اڑان بھرتا ہے۔اسکی وجہ یہ نہیں کہ وہ خود کو اعلی سمجھتا ہے بلکہ اس کا مطلب بری صحبت سے گریز کرنا ہے۔
⭕ تیسری بڑی خوبی یہ ہے کہ اسکا نظر بہت تیز ہے کہتے ہے کہ  شاہین کی آنکھ ایک انسانی آنکھ سے دس گنا ذیادہ دور تک دیکھ سکتی ہے قدرت نے شاہین کی آنکھوں میں قدرتی دوربین فٹ کر دی ہے جس کی وجہ سے شاہین اپنے شکار کو تین کلو میٹر کی بلندی سے دیکھ سکتا ہے۔
⭕ چوتھی خوبی یہ ہے کہ وہ ہمیشہ تازہ شکار کر کے کھانا کھانا پسند کرتاہے۔
⭕ پانچھویں خوبی یہ ہے کہ جب تیز آندھی کے بعد طوفان آتا ہے اور تیز بارش ہونے لگتی ہےتو شاہین باقی پرندوں کی طرح گھونسلے میں چھپ کے رہنے کے بجاۓ طوفان سے لطف اندوز ہونا پسند کرتا ہے۔
⭕ دنیا کےسب سے بڑے عقاب کے پر دو سو پچاس ٢٥٠ سینٹی میٹر سے زاید لمبے ہوتے ہے اور یہ عقاب جانوروں کے شکار کے لیے جانے جاتے ہے۔
⭕ عقاب کے ذیادہ تر اقسام میں مادہ عقاب نر عقاب کے مقابلے میں زیادہ بڑی اور طاقتور ہوتی ہے۔



 

Post a Comment

4 Comments