ہر انسان کی زندگی ایک کہانی ہے لیکن فرق صرف اتنا ہے کہ کسی کی دکھ بھری کہانی ہےتو کسی نے کامیابی حاصل کی ہوٸی تو کوٸی اور کسی قسم کے افسانے بیان کر رہے ہوتے ہیں۔دنیا میں جب ہم ہوش سنبھالتے ہیں تو ہماری زندگی میں اپنوں کی اہمیت دکھوں کو سہنے کی صبر آ ہی جاتا ہے۔لیکن انسان کو سب سے بڑا جو زور دار تماچا لگتا ہے وہ اپنوں سے ہی لگتاہے۔بس وہی بات ہے کہ غریبوں پر جو جفاٸیں ہوتے ہیں وہ کسی کو سناٸی نہیں دیتی۔انسان کے پاس اگر سہولت ہو یعنی وہ چیزیں جس کی ضرورت وہ محسوس کرتاہے مل جاۓ تو سارے غم پریشانیاں بھول سکتاہے۔سچی محبت جس بھی انسان کو ہو جاۓ وہ ہمیشہ دکھ سکھ کو محسوس کرتے ہیں۔اس کو دوسرے انسان بھی خود کی طرح انسان لگنے لگ جاتا ہے لیکن اگر انسان کا دل کسی مقام پہ بھی نا ٹوٹے کوٸی سدکھ درد ن ملے تو وہ انسا من دوسرے انسانکے احساسات کو سمجھنے سے محروم رہ جاتا ہے۔اس طرح انسان کو انسان سے نفرت ہونا شروع ہو جاتا ہے جبکہ جس بندے نے دکھ درد سہے ہوں اسکو معاشرے میں ہر غریب کا دکھ اپنا لگتا ہے۔آج کل کے معاشرے کے حساب سے اگر بات کی جاۓ تو احساسات و جذبات کی کوٸی قیمت نہیں بس ایک چیز کی قیمت بڑھتی جا رہی ہے وہ دکھاوا ہے انسان معاشرے میں خود کو اچھا دکھانے کے لیے کچھ بھی کر جاتا ہے پر اچھا بننے کی کوشش کوٸی بھی نہیں کر رہا جس سے کوٸی بھی اچھا نہیں بن پا رہا ہے۔
انسان کو سب سے زیادہ سبق دینے والا استاد محبت ہے کوٸی بھی شخص سچی محبت جیت لے یہ آج کل کے دور میں ناممکن کے قریب ہے۔جو محبت کرتا ہے وہ جی سکتا ہے پر جس کو محبت ہو جاۓ وہ عمر بھرمحبت کے ہی اردگرد گھومتے ختم ہوجاتا ہے۔محبت جس شخص سے ہو جاۓ اس کی خوشبو کو محسوس کیا جا سکتا ہے اور انسانوہ اچھا بن سکتاہے جو محبت کی نفرت سہہ جاتا ہے۔
کسی کی انتظار میں اس وقت تک رہنا کہ وہ بندہ کہیں کا نہیں رہ جاۓ محبت کہلاتا ہے۔کسی ناقابل دید چہرے کو ہور بنا کے دیکھنا محبت ہے،کسی کی سانس کو محسوس کرنا کسی کے بنا موجودگی میں اس کی آہٹ تک کو محسوس کر لینا محبت ہے۔بے وفا لوگوں سے وفا کی امید رکھنا محبت ہے ،دھوکے کو محبت اوع چاہت سمجھ کے گردن جھکاۓ رکھنا محبت ہے اور ان سب کا فاٸدہ اٹھا کے کسی کا سر کچل کے جانا محبت کا ناجاٸز فاٸدہ اٹھا کر مجبوری کا نام دینا نفرت ہے۔جہاں تک اگر سچے دل سے محبت کرنے والوں کے ساتھ دھوکہ دینے والوں کی اگر تنقید کی جاۓ تو شاید اس کی نسل میں ہی خلل ہو سکتا ہے ورنہ سچی محبت سے انکار کوٸی نہیں کر سکتا ہے پر شرط یہ ہے کہ محبت دو طرفہ ہو یکطرفہ محبت میں دھوکہ ہی کھایا جا سکتا ہے یا پھر اسے محبت کا نا دینا ہی شاید مذاق کے زمرے میں آجاۓ۔
0 Comments