بے وفاٸی کے قصے کہانیاں ہم ہر دوسرے انسان سے سنتے آۓ ہیں لیکن مزے کی بات یہ ہے کہ آپ کو کوٸی ایسا فرد نہیں ملتا جو یہ کہے کہ میں بے وفا ہوں،دھوکےباز ہوں۔تو سوچنے کا مقام یہ ہے کہ اگر ہم اپنے ساتھ وفارار نہیں تو ہم کسی دوسرے کے ساتھ وفارار کیسے ہو سکتا ہے۔جہاں تک میرا خیال ہے وفاداری کا مطلب کسی بھی انسان کے ساتھ کوٸی وعدہ کر کہ اس کو نہ نبھانا بے وفاٸی ہے لیکن ہم نے اس کو ایک لڑکا اور لڑکی کی حد تک محدود رکھا ہوا ہے۔
ہر وہ انسان بےوفا اور دھوکے باز ہے جو اپنافرض سہی سے نہیں نبھارہے ہوں تو بے وفا کون؟
معاشرے میں ہمیں ایسے سینکڑوں لوگ ملیں گے جو اچھاٸی اور محبت کا درس تو شوق سے دے رہے ہوتے ہیں لیکن وہ خود اس ر پانچ فیصد بھی عمل نہیں کر رہا ہوتا۔جس کو جو کانپ سونپا گیا ہے اگر وہی خلوص ایمانداری سے کیا جاۓ تو معاشرے سے ناانصافی اور براٸی کا خاتمہ ممکن ہے وگرنہ بڑے بڑے دعوے اور جزباتی تقاریر اور باتیں کرنا سواۓ اپنی نمبر بڑھانے کے اور کچھ نہیں۔
ہمارا معاشرہ اس لیے ترقی نہیں کر پاتا کیونکہ ہمیں اپنا کام کا نہیں پتا اپنی صلاحیت کا نہیں پتا اور اپنی کردار کا نہیں پتا ہمارا کارکردگی معاشرے میں ایسا ہے جیسے جو شراب بھیج رہا وہی مسجد بنانے میں چندہ دے رہا ہے۔
زندگی میں اگر کامیاب ہونا ہے تو زندگی جینے کے اصول سیکھنے ہوں گے جہاں آپ کا چلتا ہے جہاں تک آپ کی رساٸی ہے وہ تک بات کریں ہم خود کو ٹھیک سے سنبھال نہیں پاتا ملک کو سنبھالنے والوں کو سمجھا رہا یہ بے وقوفی اور خود کے ساتھ دھوکے بازی کے سوا اور کچھ نہیں۔
اس دنیا میں کوٸی بے وفا اور کوٸی وفاداری نہیں ہوتا بس جو جس کا کام آۓ وہ وفاداری کہلاتا ہے اور جس کا کام نہ آۓ بےوفاٸی کے زمرے میں آجاتا ہے اور یہ حقیقت بات ہے کہ دنیا میں ہر شخص ہر انسان کے ساتھ نہ ٹھیک رہ سکتا نا وفاداری کر سکتا ہے چونکہ آج کل کے معاشرے میں ایسا ناممکن کے قریب ہے۔اگر آپ سے اپنے چاہنے والے خوش ہے توسجھ لو آپ دنیا کے بہترین وفادار انسان ہے کہنے کا مطلب آپ کی وجہ سے کسی کو پریشانی نہیں توآپ ٹھیک راستے پر ہیں اور آپ وفادار انسانوں میں شمار ہوتا ہے۔
تو کوشش کریں دنیا میں جتنے دن زندگی ہے دوسروں پر کیچل اچھاڑنے اور دوسروں کی زندگی میں دخل اندازی کرنے کے بجاۓ ایس راستہ اختیار کریں کہ لوگ آپ کو وفادار اور اچھا انسان کہنے پر مجبور ہوں چونکہ عزت اور رزق دینے والا اللہ کی زات ہے جس کے لیے تمام مخلوقات یکساں ہے۔
0 Comments