بولنا عورت کا پیداٸشی حق ہے اور بولتی ہوٸی عورت کو سننا مرد کی پیداٸشی بدقسمتی۔مرد چاہے کتنا ہی ہوشیار اور چالاک ہو عورت کا کھیل ہمشہ اس کے لیے حقیقت بنا رہا ہے۔
بہت سی کہانیاں ہے جو کاغذ پیلر نہیں لکھی گٸی لیکن وہ عورتوں کے جسموں اور دماغوں پر باقاعدہ لکھی گٸیں۔ہم ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں مرد ایک غسل کر کے پاک ہو جاتا ہے جبکہ عورت اپنی پاکیزگی ثبت کرنے کے لیے پوری زندگی لٹا دیتی ہے۔
نشاٸی صرف وہ نہیں ہوتا جو چرس،سگریٹ ،ہیروٸن یا شراب پینے والا ہو۔انسان لہجے کا دید کا توجہ کا نشاٸیبھی ہو سکتا ہے اور نشے کی بھیانک قسم ہوتی ہے جب آپ کو کسی کی توجہ کا نشہ لگ جاۓ ۔یہ ےوجہ محبت،پیار، دوستی یا کسی بھی رشتے کی شکل میں ہو سکتی ہے۔اس نشے کا ڈسا مریض اکثر لاعلاج ہو کر مر جاتا ہے۔
محبت دو دلوں کے درمیان ہوتی ہے۔ایک مر جاۓ تو دوسرے کا دل یادوں کے وینٹیلیٹر پہلگ جاتا ہے۔ہم محبت کرنے والے بھی بڑے عجیب ہوتے ہیں ایک بندہ ہم نے چن رکھا ہوتا ہے جس کے بغیر جی نہیں نہیں سکتے اور اس کے بغیر جیے بھی جاتے ہیں۔
مرد کی دو اداوں پر عوت مر مٹتی ہے پھر جیسے مرد کہتا ہے ویسے کرتی ہے۔
١۔عورت کی تعریف کرنا اور اسے جان کہہ کر بلانا
٢۔جب وہناراض ہو تو اسے منانا۔
2 Comments
ماشاءالله جو بہت خوب
ReplyDeletethnkx
Delete